اسلام آباد ( خصوصی رپورٹ) سابق ڈی جی آئی ایس آئی لیفٹیننٹ جنرل (ر) فیض حمید 50 کے قریب سیاستدانوں سے روابط کا انکشاف ہوا ہے جس میں سے بیشتر کا تعلق پاکستان تحریک انصاف سےتھا۔ عمران خان کے ساتھ فیض حمید کے بالواسطہ یا بلاواسطہ روابط کی تحقیقات میں تیزی آئی ہے ۔ رپورٹ کے مطابق آرمی ایکٹ کے تحت جنرل فیض کو ریٹائرمنٹ کی تاریخ سے پانچ سال تک کسی بھی قسم کی سیاسی سرگرمی میں شامل نہ ہونے کے پابند تھے۔ برطرفی یا ملازمت سے فارغ کیے جانے کی تاریخ سے پانچ سال تک ہر طرح کی سیاسی سرگرمی میں حصہ نہیں لیں گے۔مگر انہوں نے سیاسی روابط رکھے ۔ پاکستانی اخبار کی رپورٹ کے مطابق سابق ڈی جی آئی ایس آئی 9 مئی کے بعد اور عمران خان کی گرفتاری کے بعد بھی عمران خان سے رابطے میں تھے ۔ ان روابط کی نوعیت، براہ راست یا بالواسطہ، تحقیقات کی جا رہی ہیں۔ جنرل فیض کی گرفتاری کے چند روز بعد اڈیالہ جیل میں عمران خان کے ساتھ ملاقات کرنے والی اُن کی ماہرین قانون کی ٹیم کا کہنا تھا کہ جنرل فیض کی گرفتاری فوج کا اندرونی معاملہ ہے، پارٹی کا اس سے کوئی تعلق نہیں۔